پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن نےیوم پاکستان کے موقع پر قوم کوخوشخبری دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ کراچی کے قریب K-2 نیوکلیئر پاور پلانٹ کا نیشنل گرڈ سے الحاق کر دیا گیا ہے۔ اس طرح اب قومی گرڈ کو 1100 میگا واٹ کی ماحول دوست ، با کفایت اور قابل بھروسہ بجلى دستیاب ہوگی۔
فرورى کے مہینے میں ابتدائی چانچ کے بعد اس پاور پلانٹ پر حفاظتى ٹیسٹنگ اور جانچ پڑتال کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کیا گیا تھا۔ اس سے قبل دسمبر کے مہینے سے پاکستان نئیوکلئر ریگولیٹری اتھارٹی PNRA سے اجازت نامے کے بعد اس پاور پلانٹ میں ایٹمی ایندھن کى تنصیب کا کام بھى کیا گیا تھا ۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان ڈے کے موقع پر نیشنل گرڈ سے الحاق کیا گیا یہ پاور پلانٹ ملکى تاریخ کا سب سے بڑا جوہری پاور پلانٹ ہے جس کے بعد ملک کی معاشی صورتحال میں بہتری لانے میں یقینی مدد ملے گی۔
اس سے قبل پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کے زیر انتظام پانچ ایٹمی بجلى گھر چل رہے ہیں جن میں سے ایک کینوپ کراچى کے مقام پر اور دیگر چار پلانٹ چشمہ کے مقام پر واقع ہیں ۔2 – K پاور پلانٹ مئى میں باقاعدہ کمرشل اپریش کا آغاز کردے گا۔ اسى پیداواری صلاحیت کا ایک اورK-3 ایٹمی بجلى گھر 2021 کے آخر میں نیشنل گرڈ سے منسلک کیا جائے گا ۔
اس سے پہلے پاکستان میں ایٹمی بجلى کہ پیداور کم و بیش 1400 میگا واٹ تھى اب اس پلانٹ سے بجلى کی فراہمى کے ساتھ یہ تقریباً دگنى ہوجائے گى۔
پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کى مسلسل کوشش ہے کہ ملکى ترقى میں اپنا حصہ ڈالنے کے لئے ملک میں ایٹمی بجلى کی پیداورى صلاحیت کو بڑھاکر ترقى یافتہ ملکوں کے برابر لایا جائے ۔ اس پاور پلانٹ کا قوم کو تحفہ اس قومى سنگ میل کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ اس موقع پر چیئرمین اٹامک انرجی کمیشن محمد نعیم نے ممبر پاور محمد سعیدالرحمٰن اور انکی ٹیم کو مبارکباد دی ہے۔
