ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان ملک میں ریسرچ کلچر کو تباہ کرنے کے راستے کی طرف گامزن ہے(فیڈریشن آف آل پاکستان ایکڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن)

(اسلام آباد 11جون 2020)
ہائرایجوکیشن کمیشن آف پاکستان ملک میں ریسرچ کلچر کو مکمل تباہ کرنے کے اقدامات کرنے کی ساری حدیں پار کررہا ہے ان خیالات کا اظہار صدر فیڈریشن آف آل پاکستان ایکڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن ڈاکٹر سہیل یوسف نے اپنے سخت بیان میں کیا۔
تفصیلات کے مطابق ہائرایجوکیشن کمیشن پاکستان ملک میں ریسرچ اور پی ایچ ڈی کے لیے نئ پالیسیاں بنارہا ہے جس کے مطابق اب طلبہ بی ایس پروگرام کے بعد براہ راست پی ایچ ڈی میں داخلہ لے سکیں گے
ڈاکٹر سہیل یوسف کا کہنا تھا کہ ایچ ای سی کے چئیرمین اور ایچ ای سی کی انتظامیہ کی یہ پالیسی ریسرچرز اور ایکڈیمیا کے سا تھ مزاق ہے، ایچ ای سی آئے روز نا عاقبت اندیش پالیساں بناتا رہتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اس پالیسی سے ایم فِل پروگرام غیرموثر اور بےمعنی ہوجائے، بہت سارے طلبہ ایم فل کے بعد جاب کے لیے چلے جاتے ہیں اگر یہ پالیسی بنائ گئ تو بی ایس کے بعد کوئ کیسے جاب حاصل کرے گا جب تک وہ پی ایچ ڈی نہیں کرے گا۔

بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ بہت سارے طلبہ بی ایس کے بعد پی ایچ ڈی کو ترجیح نہیں دیں گے کیونکہ پاکستان میں ہر اسٹوڈنٹ پی ایچ ڈی کرنے کی طاقت نہیں رکھتا اس سے پی ایچ ڈی کے داخلوں کا ریٹ بھی کم ہوجائے گا اور اس سے ریسرچ پر منفی اثرات پڑیں گے،

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جامعات میں ہونے والے بی ایس پروگرام کی ڈگری کا معیار باہر کے ممالک کی جامعات کے معیار کے مطابق نہیں ہے تاہم ایم فل کے بعد بہت سے پاکستانی طلبہ پی ایچ ڈی کے لیے باہر چلے جاتے ہیں، اگر یہ پالیسی بنائ گئ تو براہراست بی ایس کے طلبہ باہر پی ایچ ڈی کے لیے نہیں جاسکیں گے اور طلبہ کے دنیا کی بہترین جامعات میں داخلے نہیں ہوسکیں گے ۔اس سے ایم فل پروگرام بند ہوجائے گا اور طلبہ کا مستقبل تباہ ہوگا
فیڈریشن آف آل پاکستان ایکڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ اگر ایچ ای سی نے ایسی پالیسی بنائ یا اس پر نظرثانی نہ کی تو فپواسا اس پر بھرپور احتجاج کرے گی اور ایسی کسی بھی پالیسی کو جامعات میں لاگو نہیں ہونے دے گی، ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسی یکطرفہ پالیسی جامعات کی خودمختاری کے خلاف ہے، ایچ ای سی کی ایسی پالیسز ملک میں ریسرچ پروگرامز کو تباہ کرنے کا زریعہ ہے ایسا مزاق اور کھوکھلی پالیسی کسی صورت قابل قبول نہیں ہے ہائرایجوکیشن کمیشن تعلیمی معیار کی بہتری کے لیے اقدامات کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے اور وہ آِئے روز ایسی پالیسز بناکے مزید ناکام ہونا چاہتی ہے جو کہ سراسر غلط ہے
جاری کردہ
ڈاکٹر سہیل یوسف
صدر فیڈریشن آف آل پاکستان ایکڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن

اپنا تبصرہ بھیجیں