وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کرونا وائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی تدفین سے متعلق نیا ہدایت نامہ جاری کرنے کے بارے میں بتایا۔
ان کا کہنا تھا کہ تاحال اس بات کے شواہد نہیں ملے کہ لاش سے زندہ انسان میں وائرس منتقل ہوسکتا ہے اس لیے کرونا سے مرنے والوں کی تدفین کے ہدایت نامے میں تبدیلیاں کر دی گئی ہیں۔
نئے حکم نامے کے مندرجات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میت کو ہینڈل کرنے والے افراد، ورکر اور خاندان والے ذاتی تحفظ کا خیال رکھیں اور ماسک، گاؤن اور دستانے پہنیں۔ میت کو براہ راست چھونے سے اجتناب کریں اور ذاتی تحفظ کا خیال رکھا جائے۔ نیز ان کا کہنا تھا کہ میت کو غسل دینے کی بھی کوئی ممانعت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ غسل کے دوران پانی کے چھینٹوں سے بچنے کے لیے چشمے استعمال کریں جبکہ میت کو کفن بھی پہنایا جاسکتا ہے۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ میت کو قبرستان پہنچانے میں احتیاط کی جائے اور قبر میں میت اتارنے والے افراد ماسک اور حفاظتی کٹس لازمی پہنیں۔
معاون خصوصی نے کہا کہ اسی طرح جنازہ پڑھتے وقت سماجی دوری کا خیال رکھا جائے اور نماز جنازہ میں کم افراد کی شرکت کی کوشش یقینی بنائی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ بعض مقامات پر انتظامیہ نے میت تحویل میں لے لی اور خاندان والوں کو بھی ہاتھ نہیں لگانے دیا گیا، حکومت کی جانب سے ایسا پہلے بھی نہیں کہا گیا تھا، اگر کہیں ہوا ہے تو غلط تھا اور اب نئے ہدایت نامے میں اسے واضح کردیا گیا ہے۔
