وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت موجودہ دورِ حکومت میں عوام کو آسان اور فوری انصاف کی فراہمی کے لئے کی جانے والی قانونی اصلاحات کا جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی دارالحکومت میں جدید فارنزک لیبارٹری کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیرِ قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے انصاف کے نظام میں کی جانے والی اہم اصلاحات ،دیوانی مقدمات کی جلد تکمیل، انتقال وراثت، خواتین کو وراثتی جائیدا د میں ان کا حق دلانا، ریاست کی جانب سے کمزور اور نادار طبقات کو قانونی معاونت کی فراہمی اور کریمنل جسٹس سسٹم میں کی جانے والی اصلا حات پر تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ موجودہ انصاف کے نظام میں پائے جانے والے سقم دور کرنا اور عوام کی آسان، سستے اور فوری انصاف تک رسائی کو یقینی بنانا پاکستان تحریک انصاف کے منشور کا بنیادی جزو ہے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کے موجودہ نظام پر عوام کا اعتماد بہت حد تک متزلزل ہوچکا ہے۔ انصاف کے نظام میں بہتری کے لئے عوام کی توقعات موجودہ حکومت سے وابستہ ہیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح معاشرے کے کمزور، بے بس اورلاچار طبقات کی آواز بننا اور ان کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ فوجداری مقدمات کے نظام میں اصلاحات، تھانہ کلچر میں تبدیلی اور جیل خانہ جات میں اصلاحاتی عمل کے حوالے سے بھی روڈ میپ تشکیل دیا جائے۔
وزیرِ اعظم نے وزیرِ قانون بیرسٹر فروغ نسیم، مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان اور اٹارنی جنرل پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی اور ہدایت کی کہ عوام کی توقعات کے مطابق قانونی اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے ٹائم لائنز پر مبنی روڈ میپ مرتب کیا جائے ۔
